ایک تازہ مطالعے سے پتا چلا ہے کہ ایک اطالوی مرد کے نطفے میں زیکا وائرس کم سے کم چھ ماہ تک موجود رہا جو اس سے پہلے رپورٹ ہونے والے وقت سے دو گنا زیادہ مدت ہے۔
روم میں ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ امکان ہے کہ یہ وائرس عضو تناسل کی نالی میں بار بار پیدا ہوتا رہا ہو۔
اس انفیکشن کے سبب ہزاروں بچے چھوٹے دماغ کے ساتھ پیدا ہو رہے ہیں۔
خیال رہے کہ زیکا وائرس وائرس مچھروں سے پھیلتا ہے جس کی وجہ سے نوزائیدہ بچے
پیدائشی نقص کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں۔
فروری میں اس کے پھیلاؤ کے بعد صورت حال کو عالمی ادارۂ صحت نے عالمی صحت کے لیے ہنگامی صورت حال قرار دیا تھا۔
ڈاکٹروں کا خیال ہے کہ جسنی طور پر اس وائرس کی منتقلی کے امکانات ماضی کے اندازوں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہیں۔
ڈاکٹروں کی جانب سے جاری تازہ ہدایات کے مطابق اس وائرس سے متاثرہ افراد یا تو جنسی عمل سے چھ ماہ تک پرہیز کریں یا کنڈوم کا استعمال کریں۔